جوقو میں اپنی آزادی کی حفاظت نہیں کرتیں، وہ دوبارہ غلام بن جاتی ہیں۔ علامہ مشتاق احمد کمبوہ

تحریر …… علامہ مشتاق احمد کمبوہ محمدی مولائی
آزادی ربِ کائنات کا وہ انمول تحفہ ہے جو کسی خوش قسمت قوم کو نصیب ہوتا ہے۔ یہ محض ایک لفظ نہیں بلکہ ایک ایسی نعمت ہے جس کی لذت صرف وہی جان سکتا ہے جس نے غلامی کی زنجیروں میں سسکتے ہوئے دن گزارے ہوں، غلامی انسان سے نہ صرف اس کا وقار چھین لیتی ہے بلکہ اس کی سوچ …. اس کے خواب اور اس کی پہچان بھی اسیر کر دیتی ہے۔ آزادی انسان کو یہ حق دیتی ہے کہ وہ اپنے مذہب، اپنی ثقافت اور اپنے نظریات کے مطابق زندگی گزار سکے۔ برصغیر کے مسلمان برسوں تک غیر ملکی تسلط اور غلامی کے سائے میں جیتے رہے۔ ان کے دین پر پابندیاں لگائی گئیں، ان کی زبان، ان کی روایات اور ان کی

تہذیب کو مٹانے کی کوشش کی گئی۔ مگر اللہ کے فضل اور ہمارے بزرگوں کے عزم و قربانیوں نے آزادی کی وہ صبح دکھائی جو 14 اگست 1947ء کو طلوع ہوئی۔ یہ دن ہماری تاریخ کا سنہری باب ہے …… جب لاکھوں مسلمانوں کی قربانیوں کا صلہ ہمیں پاکستان کی صورت میں ملا۔ 14 اگست محض ایک جشن کا دن نہیں، یہ ایک یاد دہانی ہے کہ ہم نے کس طرح خون اور پسینے سے اس دھرتی کو حاصل کیا۔ یہ وہ دن ہے جب ہمیں اپنی شناخت ملی …… جب ہم نے آزادی کے پرچم تلے سانس لیا۔ ہر سال یہ دن ہمیں اس عہد کی یاد دلاتا ہے جو ہمارے بزرگوں نے کیا تھا کہ یہ ملک اسلام کا قلعہ بنے گا، عدل و انصاف کی علامت ہو گا اور یہا ں ہر شہری کو برابری کے حقوق حاصل ہو نگے۔ افسوس ! آج ہم نے آزادی کے مقصد کو بھلا دیا ہے …. ہم نے اسے صرف جھنڈے لہرانے ….. چراغاں کرنے اور نعرے لگانے تک محدود کر دیا ہے جبکہ آزادی کا مطلب یہ ہے کہ ہم اپنے فیصلے خود کریں، اپنے وسائل کی حفاظت کریں، اپنی معیشت مضبوط بنائیں اور اپنی نسلوں کو ایک محفوظ مستقبل دیں۔ آزادی ذمہ داری کا نام ہے اور اگر ہم نے اپنی ذمہ داری نہ پہچانی تو یہ قیمتی نعمت بھی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ تاریخ گوا ہ ہے کہ وہ قومیں جو اپنی آزادی کی حفاظت نہیں کرتیں، وہ دوبارہ غلام بن جاتی ہیں۔ ہمیں اپنے اندر ا تحاد، قربانی اور خدمتِ وطن کا جذبہ پیدا کرنا ہو گا۔ ہمیں کرپشن، نا انصافی اور نفرت کی سیاست کو دفن کرنا ہو گا۔ اگر ہم نے آج اپنے کردار کو درست کر لیا تو ہم نہ صر ف اپنے شہیدوں کے خواب پورے کریں گے بلکہ آنیوالی نسلوں کو بھی فخر سے یہ دن منانے کا حق دیں گے۔ آ یئے 14 اگست کو محض ایک تہوار نہیں بلکہ ایک تجدید عہد کا دن بنائیں ….. عہد کریں کہ ہم پاکستان کو ایک ایسا ملک بنائیں گے جہاں ہر شہری کو امن و انصاف اور خوشحالی میسر ہو۔ یہی آزادی کی اصل روح ہے اور یہی ہمارے شہیدوں کی قربانیوں کا تقاضا ہے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں